“میں بایوپسی نہیں کرواؤں گا ! اس سے مرض پھیل جاتا ہے”
یہ جملہ سنتے ہوئے ہم اکثر ڈاکٹروں کی عمریں بیت گئیں۔ نہ جانے کس نے ، بغیر تحقیق کیۓ، یہ مفروضہ قائم کیا، اور زبان زد عام ہو گیا۔
اس مریض کو تین ماہ سے کھانسی، بخار اور بھوک کی کمی کی شکایت تھی، (بائیں طرف والے) ایکس رے کو دیکھا تو (سگریٹ نوش ہونے کی وجہ سے) پھیپڑے کے کینسر کا شبہ ہوا، اور انہیں برانکوسکوپی bronchoscopy اور بایوپسی کا مشورہ دیا۔ کینسر کی جلد تشخیص ہو جائے تو علاج سے مرض کے مکمل خاتمہ کا امکان ہوسکتا ہے۔ لیکن ان کو ملنے والوں نے بایوپسی سے ڈرایا، اور وہ کئی ماہ تک نظر نہ آئے۔
اب آئے ، کھانسی میں اضافہ ، گرتی صحت اور (دائیں طرف والے) ایکس رے کے ساتھ۔ جسکو دیکھ کر بہت افسوس ہوا کہ اب مرض پہلے سے کئی گنا بڑھ گیا تھا، اور یقینی طور سے لا علاج ! جس بایوپسی سے مرض کے پھیلنے سے انہیں ڈرایا گیا تھا، وہ ویسے ہی بڑھتا چلا گیا۔ شاید پہلے تو کوئی امید ہو ، اب محض مایوسی۔