کوویڈ کی لہریں!

پچھلے چار پانچ مہینوں میں کورونا کا اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ، جس میں کوویڈ کے مریض بڑھتے اور کم ہوتے اور دوبارہ بڑھتے رہے ہیں۔ صورتحال مختلف شہروں میں بھی مختلف رہی ہے۔

ایسی صورتحال میں ، کسی فرد اور حکام کے لئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوسکتا ہے کہ کتنی پابندی کرنی ہے اور کتنی نہیں ۔ خصوصا طویل عرصے تک انسان ان سے بیزار بھی ہو جاتا ہے ۔ اور اس کا اثر زندگی کی ضروریات پر پڑتا ہے۔

ہر وبائی 'لہر' کی سب سے بڑی وجہ یہی سمجھی جاتی ہے کہ کیسز کم ہوتے ہی لوگ گھلنے ملنے لگتے ہیں ، ماسک وغیرہ پہننا ترک کردیتے ہیں اور بازار وغیرہ کھل جاتے ہیں۔

پاکستان کے کچھ علاقوں میں ، کویوڈ کی نئی ورائٹی (strains) پھیلاؤ کی ایک اور بڑی وجہ ہیں ۔ دوسری اور تیسری لہر میں دیکھا گیا کہ کوویڈ کی شدت پہلے سے کم نہیں رہی ۔

کورونا کے بدترین شکار اب بھی بزرگ افراد اور دیگر بیماریوں میں مبتلا افراد ہی ہیں ۔ نوجوان اور صحتمند افراد اپنے قریبی لوگوں میں وائرس پھیلانے کا باعث بنتے رہیں گے ، کیونکہ بہت سے نوجوانوں میں اس کی علامات نہیں ہوتیں ۔

شادی بیاہ اور دیگر تقریبات ، ریستوران ، بازار ، شاپنگ مال ، اسکول ، جلسے جلوس ، عبادت گاہوں سمیت عوامی مقامات ممکنہ طور پر پھیلاؤ کے سب سے بڑے ذرائع ہیں ۔

کووڈ ویکسینیشن ابھی شروع ہی ہوئی ہے اور پاکستان کی ایک فیصد سے بھی کم آبادی نے ابھی تک ویکسین لگوائی ہے ، یہ مجموعی قوت مدافعت (herd immunity) حاصل ہونے سے بہت دور ہے جب کہا جاسکے کہ سب محفوظ ہیں ۔

تو عزیز دوستو ، ایسا لگتا ہے کہ کوویڈ ایس او پیز کو ترک کرنے اور خطرات کو ہلکا سمجھنے کا وقت ابھی نہیں آیا ۔

  1. اگر ملازمتیں ، تجارت ، تعلیم ، سفر ، مذہبی مراسم وغیرہ جیسی زندگی کی ضروریات کو جاری رکھنا ہے تو ، ماسک اور دیگر SOPs کو اختیار رکھنا اگلے کئی مہینوں تک ضروری ہے ۔
  2. ہر کسی کو خود جائزہ لینا چاہئے کہ جو بھی کرنا ہے کیا وہ اشد ضروری ہے ؟ اگر ہے تو اسے تمام احتیاط کے ساتھ کرنا چاہئے۔ ورنہ گریز کرے ۔
  3. جب آپ کی باری آئے تو بلا تاخیر کووڈ کا حفاظتی ٹیکہ لگوائیں ۔ اس کی افادیت ، مختلف برانڈز کے انتخاب وغیرہ کے نہ ختم ہونے والے سوالات میں خود کو نہ الجھائیں ۔ اگر پہلے کوئڈ ہوچکا ہو تب بھی ویکسین لگوانی ضروری ہے۔

ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹس کی غیر ضروری تشہیر ہوئی ہے ۔ قوی سائنسی شواہد ہیں کہ سائیڈ ایفیکٹس عشر عشیر ہیں ، بہت معمولی درجے کے ہیں اور فائدہ کہیں زیادہ ۔

4۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اللہ سے اس کے رحم و کرم کے لئے دعا کریں ، جس کے بغیر انسان بے بس ہے۔

۲۰  مارچ