ایک گمراہ کن ویڈیو آج کل سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے

ایک گمراہ کن ویڈیو آج کل سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے جس میں ڈاکٹر کے لباس پہنے ایک نوجوان یہ پیغام دے رہا ہے کہ اگر آپ کو آکسیجن نہیں مل رہی ہو تو اس کی بجائے نیبولایئزر nebulizer استعمال کریں ، آرام آجائے گا ۔

اس پر ہرگز یقین نہیں کریں ۔

آکسیجن کی کمی صرف آکسیجن سے پوری کی جا سکتی ہے ۔

نیبولایئزر ایک مشین ہے جس میں کوئی دوا یا سیلائن saline ڈالی جائے تو وہ ہوا کے پریشر سے بخارات بن کر سانس کے ذریعے پھیپھڑوں میں جاتی ہے ۔ یہ عام طور پر دمہ اور سانس کے امراض میں خصوصاً شدید نوعیت کے کیسز میں استعمال ہوتی ہے ۔ البتہ ایسے وقت میں بھی آکسیجن ساتھ دی جاتی ہے (اگر اس کی کمی ہو ) ۔

اس ویڈیو میں نوجوان لہجہ سے پڑوسی ملک کا باشندہ لگتا ہے (ممکن ہے ) جہاں ان دنوں کورونا کی لہر لاکھوں لوگوں کو لپیٹ میں لی ہوئی ہے ، اور آکسیجن کی کمی اور ہسپتالوں میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد میں اموات ہورہی ہیں ۔

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ شاید یہ نوجوان اپنی دانست میں ایسے پریشان لوگوں کو ایک موہوم سی امید دلا رہا ہے (کہ نیبولایئزر لے لو ، کم از کم ہوا میں موجود آکسیجن ہی پھیپھڑوں تک پہنچ جائے گی) یا لاعلم ہے یا کسی اور وجہ سے یہ پیغام دے رہا ہے ۔

اس کی نیت جو بھی ہو ، بہرحال ۔۔۔۔

اس سے ہرگز یہ مطلب نہیں لیا جائے کہ کورونا یا کسی بھی دوسرے مرض میں جب آکسیجن کی کمی ہو تو اسے خالی نیبولایئزر (جس میں دوا بھی کوئی نہیں ہے) کے استعمال سے پورا کیا جاسکتا ہے ۔

نہ اس سے یہ خوف ہونا چاہیے کہ ہر کورونا کے مریض کو یہ نوبت آتی ہے ۔

سمجھنے کی بات یہ ہے کہ کورونا کے سو مریضوں میں سے دس کو نمونیا ہوسکتا ہے جن میں سے کچھ کو آکسیجن کی کمی اور ہسپتال میں علاج کی ضرورت پیش آسکتی ہے ۔

اگر کسی شہر میں ایک وقت میں کورونا کے سو مریض ہوں تو ایسی شدت کے دس مریض ہی ہوسکتے ہیں جن کو طبی امداد ملنا نسبتاً آسان ہے ۔ البتہ جب عوام کی لاپرواہی کی وجہ سے ایک وقت میں کسی شہر میں ہزاروں مریض ہو جائیں ، تو ان کے دس فیصد کتنے ہوں گے ؟ اور اس علاقے کے ہسپتال اتنی بڑی تعداد کو داخل اور آکسیجن سمیت ادویات مہیا کرنے کی صلاحیت کب تک رکھ سکتے ہیں